Results 1 to 2 of 2

Thread: اے عاشقانِ آقائے دوجہاںﷺ! Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” Ø+افظ Ù…Ø+مد ادریس

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam اے عاشقانِ آقائے دوجہاںﷺ! Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” Ø+افظ Ù…Ø+مد ادریس

    اے عاشقانِ آقائے دوجہاںﷺ! Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” Ø+افظ Ù…Ø+مد ادریس

    آج دردِ دل Ú©Û’ ساتھ عاشقانِ رسولﷺ Ú©ÛŒ خدمت میں چند گزارشات پیش کرنے Ú©Ùˆ جی چاہ رہا ہے۔ یامرØ+با! ربیع الاوّل کا ہلالِ مبارک ہم پر پر طلوع ہوچکا ہے۔ اسی مہینے میں خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں تشریف لائے اور اسی میں رفیقِ اعلیٰ Ù†Û’ انہیں اپنے پاس بلا لیا۔ اگرچہ امتِ مسلمہ جشن تو مناتی ہے مگر سیرتِ نبویؐ Ú©Û’ سنہری ابواب اور ایمان افروز دروس پر عمل کرنے میں کوتاہی کرتی ہے۔ پروفیسر عنایت علی خاں Ù†Û’ کیا خوب کہا ہے:
    تیرےؐ Ø+سنِ خلق Ú©ÛŒ اک رمق میری زندگی میں نہ مل سکی
    میں اسی میں خوش ہوں کہ شہر کے درو بام کو تو سجا دیا
    سعادت مندی یہ ہے کہ آنØ+ضورﷺ Ú©Û’ اسوۂ Ø+سنہ Ú©Ùˆ پوری روØ+ Ú©Û’ ساتھ سمجھا جائے اور اسے Ø+رزِ جان بنایا جائے۔ آپؐ اپنے صØ+ابہ کرامؓ خصوصاً نوجوانوں سے بڑی Ù…Ø+بت کرتے تھے اور ان Ú©ÛŒ تربیت کرکے انہیں ہیرے موتی بنا دیتے تھے۔ نوجوان، قوموں کا اثاثہ اور Ø+قیقی سرمایہ ہوتے ہیں۔ آج شیطان امت مسلمہ پر Ø+ملہ آور ہے اور بالخصوص ہمارے اس سرمائے پر ڈاکا ڈالنے Ú©Û’ پورے جتن کررہا ہے۔ اصلاØ+ÛŒ تØ+ریکوں Ú©Û’ نتیجے میں مسلم نوجوانوں Ú©ÛŒ ایک معقول تعداد اپنے دین اور اپنی اساس Ú©ÛŒ طرف رجوع کررہی ہے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ کئی نوجوان واقعی گہرے غوروفکر سے قرآن Ùˆ سنت کا مطالعہ کرتے ہیں۔ ان سے کبھی مکالمہ اور سوال Ùˆ جواب ہو تو قلبی Ùˆ روØ+انی مسرت ہوتی ہے۔ ان نوجوانوں Ú©Ùˆ کئی امور میں بڑا اشکال Ù…Ø+سوس ہوتا ہے۔ وہ اسلام Ú©ÛŒ عظمت اور اپنے اسلاف Ú©ÛŒ شوکت Ú©Ùˆ کتابوں میں دیکھتے ہیں اور پھر آج امت Ú©ÛŒ زبوں Ø+الی کا منظر آنکھوں Ú©Û’ سامنے آتا ہے تو انھیں عجیب تضاد Ù…Ø+سوس ہوتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ تضاد کیوں ہے؟ ہم چاہتے ہیں کہ اس موضوع پر سیرتِ رسول Ú©ÛŒ روشنی میں غورو فکر کیا جائے۔اگر ہم صØ+ÛŒØ+ تناظر میں ماضی Ùˆ Ø+ال کا تجزیہ کریں اور جذباتیت سے بالاتر ہو کر Ø+قائق Ùˆ بصائر کا انطباق کرتے ہوئے معروضی Ø+الات کا مطالعہ کریں تو ہر سوال کا جواب مل جاتا ہے اور ہر گرہ کا سرا ہاتھ Ø¢ جاتا ہے۔
    بلاشبہ اہلِ ایمان سے اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ ہے کہ غلبہ ان کا مقدر ہو گا اور اللہ Ú©ÛŒ نصرت ان Ú©Û’ شاملِ Ø+ال ہو گی۔ ان Ú©Û’ دشمن ان Ú©Û’ سامنے مغلوب رہیں Ú¯Û’ مگر اس Ú©Û’ لیے صرف ایمان کا دعویٰ ہی کافی نہیں‘ ایمان Ú©Û’ تقاضوں Ú©Ùˆ پورا کرنا اور وہ جوہر اپنے اندر پیدا کرنا ضروری ہے، جس Ú©ÛŒ بدولت نبی رØ+متﷺ اور ان Ú©Û’ جاں نثار صØ+ابہ کرامؓ ان بشارتوں Ú©Û’ مستØ+Ù‚ Ùˆ مصداق بنے تھے۔ گویا یہ مدد یقینی ہے، لیکن مشروط! اس میں شرط تعداد اور سازوسامان Ú©ÛŒ کثرت Ùˆ فراوانی نہیں بلکہ ایمان Ùˆ عقیدے Ú©ÛŒ پختگی اور عمل کا اخلاص Ùˆ مداومت ہے۔
    Ø+ضور نبی کریمﷺ Ú©Û’ دورِ سعید میں اہلِ ایمان پر سخت ترین آزمائشیں آئیں۔ آنØ+ضورﷺ خود بھی انتہائی جاں گسل مرØ+لوں سے گزرے۔ اس سب Ú©Ú†Ú¾ Ú©Û’ باوجود ان لوگوں Ú©Û’ Ø+وصلے ہمیشہ بلند رہے۔ آنØ+ضورﷺ Ù†Û’ صØ+ابہ کرامؓ Ú©Ùˆ سخت نامساعد Ø+الات میں بھی بشارتیں سنائیں۔ صادق الایمان صØ+ابہ کرامؓ ہمیشہ بشارتوں Ú©Ùˆ سچ جانتے تھے۔ ایک مرتبہ Ù…Ú©ÛŒ دور میں آنØ+ضورﷺ Ú©Û’ صØ+ابی Ø+ضرت خبابؓ بن ارت آنØ+ضورﷺ Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر ہوئے۔ آپ اس وقت کعبے Ú©ÛŒ دیوار Ú©Û’ سائے میں تشریف فرماتھے۔ Ø+ضرت خبابؓ Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯ Ú©Û’ انگاروں پر لٹایا جاتا تھا کہ وہ ایمان سے برگشتہ ہوجائیں مگر وہ اپنے ایمان پر ثابت قدم رہے۔ بہرØ+ال ان Ø+الات میں پریشانی فطری امر تھا۔ اس پریشانی Ú©ÛŒ کیفیت میں انہوں Ù†Û’ رسول اللہﷺ سے عرض کیا: ''یارسول اللہؐ! آپؐ ہمارے لیے دعا نہیں فرماتے کہ اللہ ہمیں ان سختیوں سے نجات دیدے‘‘۔ یہ بات سن کر نبی اکرمﷺ کا چہرہ مبارک سرخ ہوگیا۔ آپؐ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور ارشاد فرمایا: ''تم سے پہلے جو اہلِ ایمان گزرے ہیں، ان پر اس سے بھی زیادہ سختیاں Ú©ÛŒ گئیں۔ ان میں سے بعض Ú©Ùˆ زمین میں گڑھا کھود کر بٹھایا جاتا اور ان Ú©Û’ سرپر آرا چلا کر اس Ú©Û’ دو Ù¹Ú©Ú‘Û’ کردیے جاتے۔ کسی Ú©Û’ جوڑوں پر لوہے Ú©Û’ Ú©Ù†Ú¯Ú¾Û’ گھسے جاتے تاکہ وہ ایمان سے باز آجائے۔ خدا Ú©ÛŒ قسم! یہ کام پورا ہو کر رہے گا یہاں تک کہ ایک شخص (یا ایک عورت) صنعا سے Ø+ضر موت تک بے Ú©Ú¾Ù¹Ú©Û’ سفر کرے گا اور اللہ Ú©Û’ سوا کوئی نہ ہوگا، جس سے وہ خوف کھائے‘‘۔(Ø¨Ø®Ø§Ø±Û ØŒ کتاب الاکرہ، باب اختار الضرب والقتل والہوان علی الکفر)


    اللہ کا ارشاد ہے:دل شکستہ نہ ہو، غم نہ کرو، تمہی غالب رہو Ú¯Û’ اگر تم مومن ہو۔(آلِ عمران3:139) دوسرے مقام پر ارشادِ ربانی ہے ''اور ہم Ù†Û’ تم سے پہلے رسولوں Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ قوم Ú©ÛŒ طرف بھیجا اور وہ ان Ú©Û’ پاس روشن نشانیاں Ù„Û’ کر آئے۔ پھر جنہوں Ù†Û’ جرم کیا، ان سے ہم Ù†Û’ انتقام لیا اور ہم پر یہ Ø+Ù‚ ہے کہ ہم مومنوں Ú©ÛŒ مدد کریں‘‘۔(سورۃ الروم، آیت نمبر47) اسی مضمون Ú©ÛŒ مزید تشریØ+ سورۃ المومن (غافر) میں ملتی ہے، جہاں ارشاد فرمایا: ''یقین جانو کہ ہم اپنے رسولوں اور ایمان لانے والوں Ú©ÛŒ مدد، اس دنیا Ú©ÛŒ زندگی میں بھی لازماً کرتے ہیں، اور اس روز بھی کریں Ú¯Û’ جب گواہ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوں گے۔‘‘ (آیت نمبر51)Û”
    رب رØ+یم Ùˆ کریم کا وعدۂ نصرت صرف اس دنیا Ú©ÛŒ زندگی تک Ù…Ø+دود نہیں، بلکہ روزِ Ø+شر جب سب مادی امیدیں ٹوٹ Ú†Ú©ÛŒ ہوں Ú¯ÛŒ اور ظاہری سہارے چھوٹ Ú†Ú©Û’ ہوں Ú¯Û’ تو بھی وہ اپنے بندوںکا دوست ہوگا۔ارشادِ ربانی ہے: ایمان لانے والوں Ú©Ùˆ اللہ ایک قولِ ثابت Ú©ÛŒ بنیاد پر دنیا Ùˆ آخرت، دونوں میں ثبات عطا کرتا ہے اور ظالموں Ú©Ùˆ اللہ بھٹکا دیتا ہے۔ اللہ Ú©Ùˆ اختیار ہے، جو چاہے کرے۔ (سورۃ الابراہیم، آیت: 27)Û” قرآنِ مجید Ú©ÛŒ یہ بشارتیں پوری امت Ú©Û’ لیے ہیں، جس قلبِ مصفّٰی پر نازل ہوئیں، اس کا بڑا عظیم مرتبہ اور اعلیٰ مقام ہے۔
    رسولِ اکرمﷺ ان بشارتوں Ú©ÛŒ مجسم تفسیر تھے اور آپؐ Ù†Û’ اپنے گرد جن لوگوں Ú©Ùˆ اکٹھا کیا تھا، شمعِ رسالتؐ Ú©Û’ وہ سبھی پروانے ان بشارتوں Ú©Û’ نور سے مالامال اور Ø+لاوتِ ایمان سے سرشار تھے۔ امت جیسے جیسے اس نور سے Ù…Ø+روم اور اس Ø+لاوت سے بے گانہ ہوتی Ú†Ù„ÛŒ گئی، اللہ Ú©ÛŒ رØ+متیں بھی روٹھ گئیں اور نصرتِ الٰہی سے Ù…Ø+رومیاں ہمارا مقدر بن گئیں۔ ذرا غور کیجیے کہ صØ+ابہ کرامؓ Ù†Û’ جو کلمہ پڑھا تھا، وہی کلمہ آج ہم بھی پڑھتے ہیں۔ جس قرآن Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ زندگیاں بدل ڈالی تھیں، وہی قرآن انہی الفاظ میں آج بھی پڑھا جاتا ہے، لیکن بنیادی فرق یہ ہے کہ ہم نہ اس کلمے Ú©ÛŒ قدروقیمت Ú©Ùˆ پہچانتے ہیں، نہ قرآن Ú©Û’ انقلابی پیغام Ú©Ùˆ Ù„Û’ کراٹھتے ہیں۔
    Ø+ضور اکرمﷺ صØ+ابہ سے جو بات کہتے، ظاہری Ø+الات Ú©ÛŒ مکمل ناموافقت Ú©Û’ باوجود،انہیں اس Ú©Û’ برØ+Ù‚ ہونے کا کامل یقین ہوتا تھا۔ ان کا ایمان کبھی متزلزل ہوا نہ ان Ú©Û’ قدم کبھی ڈگمگائے۔ 5Ú¾ میں جب غزوۂ خندق کا مشکل مرØ+لہ پیش آیااور آنØ+ضورﷺنے صØ+ابہؓ Ú©Û’ ساتھ مل کر مدینہ منوّرہ Ú©Û’ دفاع Ú©Û’ لیے خندق کھودی تو اس عمل Ú©Û’ دوران بھی کئی معجزات رونما ہوئے۔ مورخ ابن اسØ+اق Ú©ÛŒ ایک روایت سیرت نگار ابن ہشام Ù†Û’ اپنی سیرت نبویؐ میں نقل Ú©ÛŒ ہے۔ اس Ú©Û’ راوی Ø+ضرت سلمان فارسی ؓہیں۔
    Ø+ضرت سلمان فارسیؓ فرماتے ہیں:''خندق Ú©ÛŒ کھدائی Ú©Û’ دوران ایک سخت چٹان Ø¢ گئی۔ میں Ù†Û’ اسے توڑنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ مگر کامیابی نہ ہوئی۔ رسول کریمﷺ مجھ سے قریب ہی کھدائی میں مصروف تھے۔ جب آپؐ Ù†Û’ صورتِ Ø+ال دیکھی تو میری مدد Ú©Ùˆ تشریف لائے اور کدال Ù¾Ú©Ú‘ لی۔ آپؐ Ù†Û’ پتھر پر ضرب لگائی تو کدال Ú©Û’ نیچے سے بجلی کا شعلہ نکلا۔ پھر دوسری ضرب سے دوبارہ ایسا ہی شعلہ نکلا۔ تیسری ضرب Ù„Ú¯ÛŒ تو بھی بجلی Ú©ÛŒ سی Ú†Ù…Ú© پیدا ہوئی اور چٹان ٹوٹ گئی۔ میں Ù†Û’ عرض کیا:''میرے ماں باپ آپؐ پر قربان یا رسول اللہﷺ! جب آپؐ ضرب لگا رہے تھے تو کدال Ú©Û’ نیچے، میں Ù†Û’ شعلے اٹھتے ہوئے دیکھے۔ یہ شعلے کیسے تھے‘‘؟ آپؐ Ù†Û’ فرمایا:''سلمان! کیا واقعی تم Ù†Û’ یہ شعلے دیکھے ہیں‘‘؟ میں Ù†Û’ اثبات میں جواب دیا تو Ø+ضور نبی کریمﷺ Ù†Û’ فرمایا:''پہلی ضرب پر جو شعلہ نکلا تو اس سے اللہ تعالیٰ Ù†Û’ یمن پر مجھے فتØ+ عطا کی۔ دوسرے شعلے پر میرے لیے اللہ تعالیٰ Ù†Û’ شام Ú©ÛŒ فتØ+ کا راستہ ہموار کر دیا اور تیسرے شعلے پر اللہ تعالیٰ Ù†Û’ مشرق Ú©Û’ ممالک Ú©ÛŒ فتØ+ میرے لیے مقدر فرما دی‘‘۔
    ابن اسØ+اق مزید بیان کرتے ہیں کہ انہوں Ù†Û’ ثقہ راویوں Ú©ÛŒ زبانی Ø+ضرت ابوہریرہؓ Ú©ÛŒ یہ روایت سنی ہے کہ Ø+ضرت عمرؓ اور Ø+ضرت عثمانؓ Ú©Û’ دورِ خلافت میں ہونے والی ہر فتØ+ پر وہ کہا کرتے تھے:''جتنے علاقے بھی چاہو فتØ+ کرتے Ú†Ù„Û’ جائو۔خدا یہ فتوØ+ات مبارک کرے۔ مدینہ سے Ù„Û’ کر اقصائے عالم تک اور آج Ú©Û’ دن سے یومِ قیامت تک جتنے علاقوں پر بھی تم فتوØ+ات Ú©Û’ پرچم لہرائو Ú¯Û’ ان سب کا Ø+ال اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اپنے Ù…Ø+بوبؐ Ú©Ùˆ بتا دیا تھا۔ مالکِ ارض Ùˆ سما Ù†Û’ ان علاقوں Ú©ÛŒ چابیاں اپنے نبی Ú©Ùˆ عطا فرما دی تھیں‘‘۔ ( معجزات سرور عالمؐ، صفØ+ہ 79تا 80)
    برادرانِ اسلام! صØ+ابہ Ú©Û’ اندر ایمان اور عمل، ظاہر اور باطن، عبادت اور معاملات غرض ہر پہلو سے یک رنگی تھی۔ انہوں Ù†Û’ جو کہا، وہی کیا، جو مانا اسے ہی Ø+Ù‚ جانا اور جدوجہد سے تاریخ کا دھارا موڑ دیا۔ آج ہم Ù…Ø+ض گفتار ہیں، کردار نہیں۔ یہی Ú©Ù…ÛŒ دور کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ہے۔ ورنہ وہی خالق آج بھی اپنے انعامات سے نوازنے میں کیوں دیر کرے گا۔




  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اے عاشقانِ آقائے دوجہاںﷺ! Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” Ø+افظ Ù…Ø+مد ادریس


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •